Sunday, 13 November 2016

*جمعیت علما کا U ٹرن*


مدتوں سے تقویت الایمان نامی کتاب کے عقائد کی دعوت و تبلیغ کے نتیجے میں مسلمانوں میں منافرت اور مسلکی اختلافات کی جو آگ بھڑکی تھی، اس کے سنگین نتائج دنیا نے دیکھے!
کہیں مسلمانوں کو قتل کیا گیا!
کہیں صوفیوں کا مزار بم دھماکے سے اڑا دیا گیا!
کہیں میلادالنبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی محفلوں پر حملہ کیا گیا!
صوفیائے کرام و اولیائے کرام کی بارگاھیں امن و سلامتی کا گہوارە رہی ھیں
لیکن تقویت الایمانی نظریات کے حاملین نے مزارات کو نشانہ بنایا!
شرک و بدعت کے فتوے جاری کیے!
حاجی امداد اللہ مہاجر مکی چشتی کی کتاب "فیصلہ ھفت مسئلہ" جو صوفیا کے مسلک کی تائید میں تھی کو وہابیت و جمعیت علما کے قائدین (مولوی رشید احمد گنگوھی دیوبندی) نے جلوا دیا!
ان کے افکار نے درجنوں شدت پسند تنظیموں کی ذہن سازی کی!
طالبان، لشکر طیبہ، القاعدە، جیش محمد، سپاە صحابہ، لشکر جھنگوی جیسے عناصر اسی فکر کے مبلغ ھیں جس نے ساری دنیا کے مسلمانوں پر شرک و بدعت کے فتوے عائد کیے
اور آج ان کی دھشت گردی نے انسانیت کو شرمسار کر کے رکھ دیا
تو ان کی قیادت نے U ٹرن لیا
اب وە اپنے فرقے کی آبرو بچانے اور دھشت گردی کے لیبل کو دور کرنے کے لیے اجمیر نگری کی جاروب کشی کر رہے ھیں
در خواجۂ خواجگان رضی اللہ تعالٰی عنہ پر ناک رگڑ رہے ھیں
لیکن! شاید اس عمل سے بجائے مفاد کے حصول کے منافقت کا داغ اور نمایاں ھو جائے-
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ داغ دل مزید اجاگر ھوگا اور دو چہرے والے بے نقاب ھوتے جائیں گے!


*بقلم :* غلام مصطفٰی رضوی
نوری مشن/ رضا لائبریری مالیگاؤں

No comments:

Post a Comment