*ہمارے لیے شریعت مصطفیﷺ کافی ہے اس میں کسی طرح کی تبدیلی ہمیں منظور نہیں*
*تاریخی عزت رسولﷺ کانفرنس سے اشرف الفقہاء کا خطاب- 50ہزار سے زائد سنی مسلمانوں کی شرکت*
مالیگاؤں22؍ اکتوبر: خواتین اسلام کورٹ میں اپنے شرعی معاملات نہ لے جائیں۔ اپنے فیصلے سُنّی دارالافتا میں لے جائیں۔ مصطفی ﷺ کی شریعت کے مطابق فیصلہ ہوگااور اسے قبول کیا جائے گا تو دنیا و آخرت میں نیکیاں ہیں۔ ضرورت ہوئی تو شریعت کی حفاظت و حمایت کے لیے خواتین بھی باپردہ ہو کر نکلیں۔آپ لوگ شرعی کونسل آف انڈیا بریلی شریف کے احکام پر عمل کرتے ہوئے مسلم پرسنل لا کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہو جائیں۔ ہمارے لیے بریلی شریف کے احکام کافی ہیں۔ ہم شریعت مصطفی ﷺ سے پیار کرتے ہیںاور شریعت پر ہی عمل کریں گے۔ شریعت کی پیروی میں ہماری نجات ہے۔ مسلم پرسنل لا کے تحفظ کے لیے اسلاف کے طریقوں پر چلیں گے۔اس طرح کا اظہار خیال مفتی اعظم مہاراشٹر اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف نے 21؍اکتوبر کی شب دیانہ میں منعقدہ تاریخی عزت رسول کانفرنس میں 50ہزار سے زائد مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آپ نے کہا کہ عزت مصطفی ﷺ کی گلی میں ملے گی۔ عزت اللہ کے یہاں ہے عزت اللہ کے لیے اور اس کے رسول کے لیے اور سچے مومنین یعنی غوث و خواجہ اور اولیائے اسلام کے لیے ہے؛ اور ان ہی کے دامن سے وابستگی میں مسلمانوں کی عزت ہے۔ عزت لینا ہو تو درِ مصطفی ﷺ پہ آؤ۔ مصطفی ﷺ کو راضی کر لو رب راضی ہو جائے گا۔ عزت کسی کی ملکیت نہیں۔ عزت میرے رب کی ہے اور اس کی تقسیم بارگاہِ رسول ﷺ کے ذریعے ہے۔ عزت حاصل کرنا ہے تو سچے مسلمان بن جاؤ۔ اللہ کی بارگاہ میں جھکنے کا انداز اختیار کرو۔ یہی عزت رسول کانفرنس کا مقصد ہے۔ آپ نے دو ٹوک فرمایا کہ ظالم انجام کو پہنچے گا۔ حالات بدلیں گے۔ آج مسلم پرسنل لا کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کل ابرہہ نے کعبے کو ڈھانے کی کوشش کی، اللہ نے ابابیل بھیج کر انھیں تباہ کیا۔نمرود کے تکبر کو ایک کمزور مچھر کے ذریعے خاک میں ملایا۔ تعظیم نبی ﷺ کے سلسلے میں درجنوں آیات سے دلائل پیش کیے اور کہا کہ قرآن نے تعظیم نبی ﷺ کی تلقین کی۔ قرآن کریم نے تین نکات کی تعلیم دی: ایمان و عقیدہ، مصطفی ﷺ کی عزت، صبح و شام خدا کی عبادت ۔ عقیدہ محفوظ ہو تو عمل صالح عزت کا باعث بنے گا۔اشرف الفقہاء نے مزید فرمایا کہ تحفظ شریعت کے لیے امام حسین کا کردار دیکھو، یزید نے مسلم پرسنل لا پر حملہ کیا۔ قرآن کے قانون کو توڑا۔ امام حسین شریعت کی حفاظت کے لیے شہید ہوئے۔ اپنا خون دے کر بھی ہم شریعت کی حفاظت کریں گے۔ شریعت معاشرے کو سنوارتی ہے۔ شریعت کا قانون اللہ کا بنایا ہوا ہے۔ اس میں تبدیلی کے لیے ہم تیار نہیں ہیں۔ اسلام نے دیانت و انصاف کی بنیاد پر ۴؍شادیوں کی مشروط اجازت دی۔ ہم یکساں سول کوڈ قبول نہیں کریں گے۔ اس قسم کی تبدیلی کے لیے ہرگز راضی نہیں۔
اس موقع پر نوری مشن کی ۴؍ مطبوعات کا اجرا بدست اشرف الفقہاء عمل میں آیا۔ صدارت شہزادۂ غوث الاعظم حضرت سید عبدالقادر جیلانی نے فرمائی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ جب کہ ابتدائی خطبہ مولانا نورالحسن رضوی مصباحی نے طلاق ثلاثہ کے عنوان پر ارشاد فرمایا اور احادیث کے ذریعے اسلامی فیصلوں کی وضاحت کی۔ بتایا کہ اسلام کے نزدیک تین طلاق تین ہی مانی گئی ہے۔ نظامت کے فرائض وسیم احمد رضوی نے انجام دیے۔ اس موقع پر مسلم پرسنل لا کے ضمن میں اہم تجاویز پیش کی گئیں جن کی خواندگی غلام مصطفی رضوی نے کی۔ تجاویز کو مجمع نے ہاتھوں کو بلند کر کے تائید دی۔۵۰۰۰؍ سے زائد خواتین نے بھی تجاویز کو تائید دی۔ مسند پر جمیع علمائے اہلسنّت مالیگاؤں کے علاوہ ائمہ کرام موجود تھے۔ جب کہ مہمانانِ کرام میں وکلا، اساتذہ، ڈاکٹرز، اہلِ علم و دانش کے علاوہ تمام سنی تنظیموں، تحریکوں، اداروں کے ذمہ داران موجود تھے۔ مجمع اس قدر تھا کہ کانفرنس کے اطراف کی تمام سڑکیں، گلیاں پُر تھیں۔ دھولیہ، چالیس گاؤں، منماڈ، جلگاؤں، اورنگ آباد ،سٹانہ،ایولہ، ناسک سمیت اطراف کے شہروں سے کافی تعداد میں سُنّی وفود نے شرکت کی۔نوری مشن کے سعید رضا، عتیق الرحمن رضوی، فرید رضوی، جنید رضا، شہباز اختر رضوی، جاوید رضوی وغیرہم نے کانفرنس کے جملہ امور کی نگرانی کی۔کانفرنس کی تاریخی کامیابی کے لیے نوری مشن کی معاونت علاقۂ دیانہ کی تمام تنظیموں نے کی اور رضا کارانہ طور پر انتظامات کو سنبھالا۔جن میں تاج الشریعہ اکیڈمی، ادارۂ کلثوم اسٹار، رہنما گروپ، ادارۂ مجددین اسلام، الرضا گروپ، نیو الرضا گروپ، نوجیون گروپ، ناشران اہل بیت، فیضان تاج الشریعہ گروپ، اسٹڈی گرپ، نوری گروپ، مسجد کلثوم اشرفی، مسجد رقیہ حجن،غریب نواز اکیڈمی، مسجد فاروق اعظم سے منسلک نوجوان شامل ہیں۔ سلام و دعا پر کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔ ہزاروں مسلمان سلسلۂ قادریہ رضویہ میں اشرف الفقہاء کے ہاتھوں بیعت ہوئے۔جب کہ شام میں مفتی اعظم نوری چوک کے لیے خصوصی یادگار کی تعمیر کا سنگ بنیاد نئے بس اسٹینڈ کے پاس اشرف الفقہاء کے ہاتھوں رکھا گیا۔ جس کے لیے ایم ایل اے جناب آصف شیخ رشید نے فنڈ دیا ہے۔ اس موقع پر ایم ایل اے موصوف کا استقبال نوری مشن نے کیا اور اشرف الفقہاء نے یادگارِ مفتی اعظم کی تعمیر کے لیے دعاؤں سے نوازا اور ایم ایل موصوف کو مبارک باد دی۔ نمازِ جمعہ سے قبل ایمان و عقیدے کی اہمیت پر اشرف الفقہاء نے مسجد اہلسنّت جونا قبرستان کیمپ میں نصیحت کی۔بعد نمازِ عصر جامعہ حنفیہ سنیہ میں احسن العلماء ڈائننگ ہال کا افتتاح فرمایا۔جس کی صدارت ڈاکٹر حامد اقبال نے کی۔ کانفرنس کی آڈیو نیز خطبۂ جمعہ کو لائیو نشر کیا گیا۔
٭٭٭
No comments:
Post a Comment