Sunday, 9 October 2016

🌴 *اٹھارہ سالوں سے اہل بیت کے نغمے الاپنے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمان کے بچے بچے کے دل میں آلِ نبی کی محبت پیداہوجائے*

🌴 *نبی اکرمﷺ کی آل سے محبت کرو،ان کی اولاد سے شفقت کرو اورانھیں مصیبت میں دیکھو تو فوراً مددکرو*
🌴 *سنّی دعوت اسلامی کے اٹھارہویں دس روزہ اجلاس میں مولاناسید محمد امین القادری کا خطاب*
 07/اکتوبربروز جمعہ2016ء(اختر رضا قادری):اہل بیت سے مراد اہل عبا یعنی حضورﷺ،حضرت علی،حضرت فاطمہ، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہم ہیں جنہیں پنجتن پاک بھی کہاجاتاہے۔اللہ تبارک تعالیٰ نے پنج تن پاک کو چھوٹے بڑے تمام گناہوں سے پاک فرمایاہے۔اہل بیت کرام کی تعریف وتوصیف اور ان کی مدح وستائش میں قرآن مقدس میں متعدد آیات اور کثیر احادیث وارد ہیں۔ہر سانحہ کا ذکر واقعہ رونماہونے کے بعد ہوتا ہے مگر شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کی یہ انفرادیت ہے کہ اس کا ذکر واقعہ کربلاکے وقوع پذیر ہونے سے بہت پہلے بارہاہوتارہاہے۔ ان کلمات کا اظہار سواداعظم اہلسنّت وجماعت کی عالمگیر تحریک سنّی دعوت اسلامی کے زیر اہتمام مالیگاﺅں میں اٹھارہویں دس روزہ اجلاس بنام *”ذکر تاجدار کربلا“* کی پانچویں نشست میں آل رسول حضرت مولانا الحاج سیدمحمد امین القادری صاحب (نگراں سنّی دعوت اسلامی)نے 07/اکتوبر بروز جمعہ کیا۔مولانا موصوف نے فرمایاکہ اہل بیت اطہار کے ذکر کی محفل کا انعقاد کرنا اور اہتمام کرنا خود حضور ﷺ کی سنت ہے اس لیے کہ حجة الوداع کے موقع پر آقاعلیہ السلام نے صحابہ کرام کو جمع فرماکر ارشاد فرمایاکہ میں تم میں دو نفیس اور گراں قدر چیزیں چھوڑے جارہاہوں ان میں پہلی چیز اللہ کی کتاب اور دوسری میری اہل بیت۔میں تمہیں اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ کی یاددلاتاہوں اور اس سے ڈراتا ہوں ۔اہل بیت کی محبت کے صدقے اللہ پاک نے لوگوں پر جہنم کی آگ حرام فرمادی ہے۔حضور ﷺنے فرمایاکہ جو میری اہل بیت کی محبت میں انتقال کرے گا اللہ تعالیٰ اسے شہادت کا مرتبہ عطافرمائے گا۔جب تک روئے زمین پر اولاد رسول کا وجود رہے گا اس وقت تک قیامت نہیں آسکتی معلوم ہوا کہ خانوادہ رسالت کی موجودگی دنیاوالوں کے لیے امان ہے۔ حضورﷺنے فرمایاکہ اپنی اولاد کو تین باتیں سکھاﺅ،اول نبی کی محبت،دوم آل نبی کی محبت اور سوم قرآن کریم۔
 مولانا سیدمحمد امین القادری صاحب نے قرآن ،احادیث اور سلف وصالحین کے معتبرومستند اقوال کے ذریعے سے نبی اکرمﷺکی آل کے فضائل ومناقب پر پُراثرخطاب فرمایا۔دوران خطاب آپ نے فرمایاکہ اٹھارہ سالوں سے اہل بیت کے نغمے الاپنے کا مقصد یہ ہے کہ مسلمان کے بچے بچے کے دل میں نبی کی آل کی محبت پیداہوجائے اس لیے کہ حضور ﷺنے فرمایا جس نے اہل بیت کی تعظیم کاحق اداکیا وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔(ترمذی)فضائل علی پر تبصرہ کرتے ہوئے آپ نے فرمایاکہ ہر باپ اپنی بیٹی کے لیے بڑاگھر تلاش کرتاہے ،حضورﷺ نے اپنی دختر ناز سیدہ فاطمة الزھرارضی اللہ عنہا کے لیے اسلام کی ایسی عظیم ہستی کا انتخاب فرمایاجس کی ولادت ہی اللہ کے گھر میں ہوئی،اللہ سے بڑھ کر کس کاگھر ہوسکتاہے ؟ساتھ میں یہ بھی یاد رہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کوسیدہ کی شکل میں گھر بھی ایسا ملاجہاںبلبل سدرہ حضرت جبرئیل علیہ السلام بھی بغیر اجازت داخل نہیں ہوتے۔پہلے پروگرام کے بعد مسجد یارسول اللہ (مرکز سنّی دعوت اسلامی)پر بھی اجتماع منعقد ہواجہاں آپ نے پیغام دیتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ نبی اکرمﷺ کی آل سے محبت کرو،ان کی تعظیم کرو،قدر کا حق اداکرو،آل رسول کی اولادوں سے پیار کرو،ان کے ساتھ شفقت سے پیش آﺅ،کسی سیدزادے کو مصیبت میں دیکھو تو فوراً اس کی مددکرو اور کسی نبی زادے سے چپل پہن کر مصافحہ نہ کرو۔دونوں اجتماع یوٹیوب پر براہ راست نشرکیاگیا۔اسٹیج پر علما،حفاظ،ائمہ کرام اور عمائدین شہر موجود تھے اور ہزاروں کی تعداد میںعاشقان اہل بیت نے شرکت کیں۔صلوٰة وسلام اور دعاپر اجتماع کا اختتام عمل میں آیا۔

No comments:

Post a Comment